لفظ ڈھونڈنے آے ہیں مجھے
لفظ ڈھونڈنے آے ہیں مجھے بکھرے بکھرے سے خوابیدہ سے لفظ جاگے جاگے سے سال خوردہ سے لفظ مہکے مہکے سے آب دیدہ سے لفظ لفظ ڈھونڈ اے ہیں مجھے جن کو ہر رتجگے کی دہلیز پر سجاے رکھا جن کو ہر شب اماوس میں جلاے رکھا جن کی بکھری ہوئی راکھ کو سنبھالے رکھا لفظ ڈھونڈنے آۓ ہیں مجھے میں کہ چپ اوڑھ کر دنیا کی اس بھیڑ میں کہیں گم تھی میں کہ جو بھولے بسرے لمڄوں کی راکھ میں اپنا وجود چھانتی تھی آج وہ کریدنے آۓ ہیں مجھے لفظ ڈھونڈنے آۓ ہیں مجھے نازش امین