Posts

Showing posts from March, 2022

حرف دعا

 کبھی کبھی ہاتھ اٹھائے جھولی پھیلائے بیٹھے ہوں  لب کپکپارہے ہوں اور سارا وجود لرز رہا ہو  دل رو رہا ہو اور آنکھوں سے دریا جاری ہو مگر لب پر کوئ دعا نہیں ہوتی  یہ بھی پتہ مہیں ہوتا کہ کیا مانگیں اور کیسے  وہ جو نا ممکن دکھائ دے اس کے ممکن ہونے کی دعا کیسے مانگیں  رب کو کیسے بتائیں کہ کتنی تکلیف میں ہیں  وہ تو سب جانتا ہے  سب دیکھ رہا ہے  پھر آزمائشیں کیوں ختم نہیں ہوتیں  فیصلے کیوں نہیں لے لیے جاتے سکوں کیوں نہیں آتا  حرف دعا یاد کیوں نہیں آتا  کن کیوں نہیں کہہ دیا جاتا