بارش





جب دھرتی کے سوکھے ماتھے پر 
بوندوں نے پیار کا لمس دھرا 
سوندھی متی کی خوشبو سے  
وصل کا گہرا راز کھلا
صدیوں پرانے قصّے کو      
چلو آج مجسّم کر دیکھیں 
 میں دھرتی کا کردار بنوں 
تم بوند بن کر آ پنھچو  
مرے ماتھے پر اپنا  لمس دھرو 
اور مجھ کو معطر کر جاؤ 

Comments

  1. مرے ماتھے پر اپنا لمس دھرو

    اور مجھ کو معطر کر جاؤ
    واہ!!

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

ڈر لگتا ہے

Mustansar Hussain Tarar . (A gesture of gratitude on 75th birthday)