Ghazal


Less often I come across such lovely piece of poetry
worth re-reading.


تاریکی کا بھید کھلے اور تو آئے
دیواروں پر دھوپ پڑے اور تو آئے

خاموشی کےلحن میں آنکھیں بات کریں
ان دیکھی تصویر بنے اور تو آئے

چھم چھم بارش برسے ترسے کھیتوں پر
سوندھی سی خوشبو آئے اور تو آئے

تو آئے اور آنگن آنگن روشنی هو
روشنیوں کی نهر بهے اورتو آئے

خوشحالی کے گیت سنائیں ناچیں، گائیں
شادابی کا شهد گھلے اور تو آئے

روز امید کا دیا جلاؤں ،سو جاؤں 
صبح سویرے آنکھ کھلے اور تو آئے

لفظوں کی مزدوری کرتے دن گزرے
شام ڈھلے،پھر دیا جلے، اور تو آئے

حماد نیازی

Comments

Popular posts from this blog

ڈر لگتا ہے

Mustansar Hussain Tarar . (A gesture of gratitude on 75th birthday)