محبّت راس نہیں آتی
محبّت راس نہیں آتی
یہ جس پر مہربان ہو
اسے بے چین رکھتی ہے
یہ جس کے پاس ٹھہر جاے
اسے نا شاد کرتی ہے
یہ جس کے اندر بس جا ے
وہ جوگی بن کر جنگلوں میں رقص کرتا ہے
سکوں کی چاہ میں آستانوں پر بین کرتا ہے
مگر پھر بھی
محبّت مہربان نہی ہوتی
یہ ایسی بد دعا ہے جو
لحد تک ساتھ چلتی ہے
سکوں برباد کرتی ہے
بہت ناشاد کرتی ہے
محبت راس نہیں آتی
Comments
Post a Comment