Posts

Showing posts from February, 2019

چند برس

چند برس   چند برس گزرے ہیں جب کسی آہٹ کے منتظر لمحوں میں سانس بڑھنے لگتی تھی دل ہمکتا جاتا تھا سوچ کی زمینوں پر پھول کھلنے لگتے تھے بے قراری کے سب پل چین دینے لگتے تھے  آج تمہاری آہٹ پر سانس بڑھتی دیکھی تو یوں گماں ہوا جیسے بیقراری کے سب پل چین بن کر اترے ہیں کیا چند برس ہی گزرے ہیں؟    نازش امین

اک خلش کو

اک خلش کو  حاصل عمر رواں رہنے دیا  جان کر ہم نے انہیں نا  مہربان رہنے دیا  کتنی دیواروں کے ساے ہاتھ پھیلاتے رہے  عشق نے لیکن ہمیں بے خانماں رہنے دیا   آرزوے قرب بھی بخشی دلوں کو عشق نے  فاصلہ بھی  میرے ان کے درمیان رہنے دیا  اپنے اپنے حوصلے اپنی  طلب کی بات  ہے چن لیا ہم نے  تمھیں،سارا جہاں رہنے دیا  کون طرز جفاے آسمان کی داد دے  باغ سارا پھونک  ڈالا،آشیاں رہنے دیا  یہ بھی کیا جینے میں جینا ہے بغیر ان کے ادیب  شمع گل کر دی گئی باقی دھواں رہنے دیا  ادیب سہانپوری   

Remembrance

It isn’t a matter of Remembrance or forgetfulness It is something beyond these Temporary standings As time flies past, it Transforms all of us, we Do not realise until , we Glance through the windows Of, illuminating memories, Where a long lost feeling, still Flickers in the darkness of , Each passing night, Where some familiar rituals Still are devotedly followed, Where those intriguing eyes, Still look through the soul, Where your heart is capable of Missing a single pulse, on Seeing again a quite familiar face, No, it isn’t a matter of Remembrance or forgetfulness, It is something beyond.