فراق
فراق
وہ شب جس کو تم نے گلے سے لگا کر
مقدس لبوں کی حسیں لوریوں میں
سُلایا تھا سینے پہ ہر روز
لمبی کہانی سنا کر
وہ شب جس کی عادت بگاڑی تھی تم نے
وہ شب آج بستر پہ اوندھی پڑی رو رہی ہے
۔۔۔۔۔
مقدس لبوں کی حسیں لوریوں میں
سُلایا تھا سینے پہ ہر روز
لمبی کہانی سنا کر
وہ شب جس کی عادت بگاڑی تھی تم نے
وہ شب آج بستر پہ اوندھی پڑی رو رہی ہے
۔۔۔۔۔
گلزار
Comments
Post a Comment