سال گرہ مبارک
میں نے بہت کم خوبصورتی ، ذہانت اور دل گدازی کے ایسے امتزاج دیکھے ہیں جن سے پروین آراستہ تھیں
میں ان سے کبھی مل نہیں پائ مگر میں انہیں ان کے لفظوں کی خوشبو سے جان لیتی ہوں
وُجود کو جب
مُحبٌت کا وَجدان مِلا
تو شاعری نے جنم لیا۔
اِس کا آھنگ وھی ھے
جو موسیقی کا ھے
کہ جب تک
سارے سُر سُچے نہ لگیں
گلے میں نوُر نہیں اُترتا
دِل کے سب زخم لو نہ دیں تو
”پروین شاکر“
Comments
Post a Comment