سر دی کی دھوپ

سردیوں   کی  ہلکی ہلکی سی دھیمے سے پھیلتی دھوپ کتنی  پیاری  لگتی ہے 

 جیسے کوئی چپکے سے زندگی  کے معمول شامل ہو رہا ہو 

جیسے کوئی   بھولی بسری جان فضا یاد لوٹ آئی ہو 

جیسے کسی گم گشتہ داستان کا  قصّہ دہرایا گیا  ہو 

جیسے کوئی دلفریب چہرہ مدّت بعد دکھائی   دیا  ہو



Comments

Popular posts from this blog

ڈر لگتا ہے

Mustansar Hussain Tarar . (A gesture of gratitude on 75th birthday)