دھڑکا
میں اکثر سوچتی تھی
تم سے پوچھوں گی
پھر کب ملیں گے
کتنے موسم ، کتنے رینا
بن ملے گزر گئے ہیں
کتنے ساون کتنی برکھا
بن دیکھے ہی بیت گئ ہے
میرا دل مگر کانپتا تھا
کیونکہ اسے برسوں پہلے
خبر مل چکی تھی
کہ اب ہم کبھی نہیں
کبھی نہیں ملیں گے
میں اکثر سوچتی تھی
تم سے پوچھوں گی
پھر کب ملیں گے
کتنے موسم ، کتنے رینا
بن ملے گزر گئے ہیں
کتنے ساون کتنی برکھا
بن دیکھے ہی بیت گئ ہے
میرا دل مگر کانپتا تھا
کیونکہ اسے برسوں پہلے
خبر مل چکی تھی
کہ اب ہم کبھی نہیں
کبھی نہیں ملیں گے
Comments
Post a Comment