رمضان کی شب
آج شب قدر تلاش کرتے کرتے رمضان کی یہ آخری چند گھڑیاں یوں کڑی گزر رہی ہیں کہ جی جانتا ہے
کہنے کو لفظ نہیں اور آنکھ سے بہنے کو پانی نہیں
صرف ہاتھ کی جنبش باقی ہے
سجدے میں گر کر بہت دعائیں مانگی ہیں
تمہاری خوشیوں کے لیے
اور اپنے صبر کے لیے
مگر یہ شب کٹ نہیں رہی
جانے یہ زندگی کیسے کٹے گی
۲۹ رمضان المبارک
۲۰۲۲
Comments
Post a Comment