Posts

Showing posts from November, 2021

سچ کا لمحہ

 زندگی میں کچھ لمحے سچ کے لمحے ہوتے ہیں  آپ خود پر خود ہی ظاہر ہو جاتے ہیں  بہت سے جذبے جو انا کی چادر تلے چھپا دیے جاتے ہیں  وہ سچ کی روشنائ میں بالکل عیاں ہو جاتے ہیں  ایسے ہی ایک لمحہ موت سے قربت کا لمحہ ہوتا ہے  موت جو آپ کا غرور توڑ کر آپ کو زندگی کے آگے جھکنے پر مجبور کر دیتی ہے  لیکن یہ ایک بہت بڑی حقیقت ہے کہ موت سے بڑا کوئ سچ نہیں  ایسے ہی ایک لمحے نے مجھے ایک بہت عام سی عورت بنا دیا ہے  جسے اپنے ہونے کا اب کوئ زعم نہیں ہے  جو اب زمین کی وسعتوں میں خود کو کوئ معمولی سا پودا سمجھ کر خاموشی کی چادر اوڑھے چپ چاپ ہو گئ ہے  اس ایک لمحے نے اسے بدل کر رکھ دیا ہے جب موت اس سے چند لمحوں کے فاصلے پر تھی  اور اس ایک لمحے میں اس نے اپنے آس پاس صرف گنتی کے چند رشتوں کو محسوس کیا تھا  انگلی پر گنے جانے والے ان رشتوں میں ایک تم تھے  جو مجھ سے صدیوں کے فاصلے ہر موجود ہونے کے باوجود میرے ساتھ کھڑے تھے  اس ایک لمحے نے مجھے ادراک دیا کہ میں جن چند سچی محبتوں کے حصار سی کبھی آزاد نہیں ہو سکتی اس میں ایک تمہاری محبت ہے ...

Destiny

 After many years  Countlesss days  And unmeasurable nights  Of togetherness  It’s so heart burdening  To stay at a distance  From what you considered  Your destiny.  The nights are heavy And the days are worthless  Without your presence  And besides everything that  Happened or did not happen I shall wait here  Right here  For my destiny  To seek me  And make whole Once again

بن آہٹ

 میں نے وہ صبح بھی دیکھی ہے  مچلتی ہوئ آرزوئے شب  کے جھلملاتے ہوئے کناروں پر  بھیگتے ہونٹ کپکپاتے رہے مگر کوئ آہٹ نہ ہونے پائ خاموشی گفتگو نہ ہونے پائ نازش امین نومبر ۲۰۲۱

رائیگانی

 تو بھی نہ مل سکا ہمیں عمر بھی رائیگاں گئ  تجھ سے تو خیر عشق تھا خود سے بڑے گلے رہے سلیم کوثر

Adios

 Sometimes you want to laugh and weep at the same time when the scenarios your gut feelings had sketched years ago gradually materialising in front of your eyes Each word you uttered Each thought that crossed you by Each imagination your mind created  Starts to dawn upon you  Even the Creator must be laughing up there  As He says , you plan and I plan  And I am the best of  planners  So this was all his planning  He gradually opened everything to my innocent heart who believed in falsehood for so many years  The time has proven  It’s all lost exactly as I predicted a couple of years ago  The pain remains though  But if a heart can die  So could pain  Adios 

Burning yet again

Image
 

توبدلتا ہے

 تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں  اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں الجھ جاتی ہیں

Infected

"Infected" Inflammation begins With-In Me And yet It was in-evitable, As the Virus of Your Memories  Replicated  A millionth time Invading Every cell of my being! Dr.Nazish Nazish Amin Nov 3rd 2011.

اسے بھول جا

 وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پر برس گئیں  دل بے خبر میری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا

قیمتی اثاثہ

 اثاثہ صرف ملکیت تو نہیں ہوتی ۔ مال ، اولاد، گھر ، جائیداد ، زیور، کھیت ، باغات بس یہی تو سب کچھ نہیں ہوتا  یہ تو دنیاوی اثاثے ہیں جن کا جسمانی دنیا سے تعلق ہے  کچھ اثاثے روح کے بھی ہوتے ہیں جو برسوں کی لگن ، جستجو اور وقت کے بعد اکٹھے کیے جاتے ہیں  جن سے ہماری روح کی تسکین کا سامان ہوتا ہے اور یہ ہر ایک کے نصیب میں ہوتے بھی نہیں  ایک باوفا ساتھی ، ایک ہمدرد دوست ، ایک اچھے برے ہر وقت میں برابر کھڑا رہنے والا انسان ، ایک وہ شخص جو رونے کی کے لیے کاندھا ہی نہ دے بلکہ جینے کی نئی امید بن کے موجود رہے ، ایک ایسا انسان جو آپ کا تھاماہاتھ کسی حال میں نہ چھوڑے یہ ہوتا ہے روح کا اثاثہ  اور یہ بہت نصیب والوں کو عطا ہوتا ہے  پھر جب ہم ناقدری کریں بے وفائ کریں دھوکہ دیں اور خاموشی سے راہ بدل لیں تو وہ لوگ خود بھی خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں ان لوگوں کی طرح جنہیں وہ اس لمحے میں چھوڑ کر جا رہے ہوتے ہیں  تم پر تو مان تھا خود سے بڑھ کر تم میرا قیمتی اثاثہ تھے