قیمتی اثاثہ

 اثاثہ صرف ملکیت تو نہیں ہوتی ۔ مال ، اولاد، گھر ، جائیداد ، زیور، کھیت ، باغات بس یہی تو سب کچھ نہیں ہوتا 

یہ تو دنیاوی اثاثے ہیں جن کا جسمانی دنیا سے تعلق ہے 

کچھ اثاثے روح کے بھی ہوتے ہیں جو برسوں کی لگن ، جستجو اور وقت کے بعد اکٹھے کیے جاتے ہیں 

جن سے ہماری روح کی تسکین کا سامان ہوتا ہے اور یہ ہر ایک کے نصیب میں ہوتے بھی نہیں 

ایک باوفا ساتھی ، ایک ہمدرد دوست ، ایک اچھے برے ہر وقت میں برابر کھڑا رہنے والا انسان ، ایک وہ شخص جو رونے کی کے لیے کاندھا ہی نہ دے بلکہ جینے کی نئی امید بن کے موجود رہے ، ایک ایسا انسان جو آپ کا تھاماہاتھ کسی حال میں نہ چھوڑے

یہ ہوتا ہے روح کا اثاثہ 

اور یہ بہت نصیب والوں کو عطا ہوتا ہے 

پھر جب ہم ناقدری کریں بے وفائ کریں دھوکہ دیں اور خاموشی سے راہ بدل لیں تو وہ لوگ خود بھی خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں ان لوگوں کی طرح جنہیں وہ اس لمحے میں چھوڑ کر جا رہے ہوتے ہیں 

تم پر تو مان تھا خود سے بڑھ کر

تم میرا قیمتی اثاثہ تھے 




Comments

Popular posts from this blog

ڈر لگتا ہے

Mustansar Hussain Tarar . (A gesture of gratitude on 75th birthday)