سچ کا لمحہ

 زندگی میں کچھ لمحے سچ کے لمحے ہوتے ہیں 

آپ خود پر خود ہی ظاہر ہو جاتے ہیں 

بہت سے جذبے جو انا کی چادر تلے چھپا دیے جاتے ہیں 

وہ سچ کی روشنائ میں بالکل عیاں ہو جاتے ہیں 

ایسے ہی ایک لمحہ موت سے قربت کا لمحہ ہوتا ہے 

موت جو آپ کا غرور توڑ کر آپ کو زندگی کے آگے جھکنے پر مجبور کر دیتی ہے 

لیکن یہ ایک بہت بڑی حقیقت ہے کہ موت سے بڑا کوئ سچ نہیں 

ایسے ہی ایک لمحے نے مجھے ایک بہت عام سی عورت بنا دیا ہے 

جسے اپنے ہونے کا اب کوئ زعم نہیں ہے 

جو اب زمین کی وسعتوں میں خود کو کوئ معمولی سا پودا سمجھ کر خاموشی کی چادر اوڑھے چپ چاپ ہو گئ ہے 

اس ایک لمحے نے اسے بدل کر رکھ دیا ہے جب موت اس سے چند لمحوں کے فاصلے پر تھی 

اور اس ایک لمحے میں اس نے اپنے آس پاس صرف گنتی کے چند رشتوں کو محسوس کیا تھا 

انگلی پر گنے جانے والے ان رشتوں میں ایک تم تھے 

جو مجھ سے صدیوں کے فاصلے ہر موجود ہونے کے باوجود میرے ساتھ کھڑے تھے 

اس ایک لمحے نے مجھے ادراک دیا کہ میں جن چند سچی محبتوں کے حصار سی کبھی آزاد نہیں ہو سکتی اس میں ایک تمہاری محبت ہے 

بس وہ ایک سچ کا لمحہ تھا 

Comments

Popular posts from this blog

ڈر لگتا ہے

Forbidden