سوال
جانے اور کتنے پل اور کتنی راتیں تمہارے بن گزریں گی مگر یہ تمہارے بن کب ہیں ى تم تو میرے ہر پل میں میرے ساتھ ہو مگر پھر یہ دوری کیا ہے جو پل پل مجھے اندر سے کاٹتی ہی ُ میں انتظار کے لمحوں میں ساکن کھڑی ہوں میری آنکھ پتھرانے لگی ہے وقت ہے کہ گزرتا نہیں ہے مجھے گزار رہا ہے