بن کہے سنو
Some words haunt. They follow you until you settle down to them. For me this settling down is writing them and feeling them over and over again.
As today I write them, I hope they will stop haunting me!
بن کہے سنو او یاراں
ہم نے تو یونہی دل ہارا
جی کے نہ مل پاتے تو
مر کے تجھے پا لیں گے
چھو کر دیکھوں تو دل کو
ہو یقین یاراں
آنکھوں میں تیری کھونے کی
تیرے قریب ہونے کی
ہونے لگی عادت مجھے
تجھ پر فدا ہونے کی
ایسا نشہ آنکھوں میں تھا
ہاے مدہوش ہم ہوے
تجھے چھو لیں بن چھوے
پیاس بجھے بن پئے
تجھ کو پلکوں پر رکھ لوں
او یاراں
بن کہے سنو او یاراں
تو یہ کیوں کہے ہم نشین
کوئی قربت ہی نہیں
میں یہ کہوں عشق ہے
چھو لے ذرا دل کی زمین
لکھا ہے جو دل پے میرے
آ جا وہ دکھاؤں تجھے
تیرا ہوں میں تیرا ہی ہوں
اتنا بتا دوں تجھے
دل میں اگر ہو اجازت
چھپا لوں تجھے
بن کہے سنو او یاراں
Comments
Post a Comment