Posts

Showing posts from April, 2016

دھند 32

ہسپتال کے کیفے ٹیریا میں بیٹھے وہ تینوں کھوے ہوے سرے ڈھونڈ رہے تھے ، ڈونٹس اس کی ماما  کو بہت پسند تھے  اور اس وقت داور بصد اصرار انہیں ڈونٹس کھلا رہا تھا ، پھر بھی اسے یہ  تکون اچھی نہیں لگ رہی تھی ، جس کی کمی تھی وہ کتنی نزدیک تھی ، اور کتنی دور وہ کوفی لینے کے لیے نزدیکی کاؤنٹر تک گیا تھا، تب اس نے ماما  کو کہتے سنا تھا " شاہ ، یہ لڑکا کتنا تہذیب یافتہ ہے ، مجھے ایسے لگ رہا ہے جیسے میں اسے بہت عرصے سے جانتی ہوں  " داور  کے کانوں تک ان کی آواز با خوبی پہنچ رہی تھی ، گو کہ وہ ان کی اس بیماری کی سب کیفیات  سے واقف تھا مگر پھر بھی درد کی کوئی لہر تھی جس نے اس بار بھی سر اٹھایا تھا ، وہ اس کی ماں تھی اور اسی سے غافل  بھی ، کس قدر ظلم تھا  Alzheimer's disease  ، وہ دل ہی دل میں اس بیماری کو کوسنے لگا سے کی اذیت سے  گزرنے والے  مریضوں میں ایک نام اس کی ماں کا بھی تھا ، اور میڈیکل سائنس  کبھی کبھی  جس بے بسی سے گزرتی ہے اس میں اس بیماری کا نام سر فہرست تھا ہسپتال کے اندروں کی طرف واپسی کے سفر میں باتیں ...

Kon aney wala hy

Image
ہر چمکتی قربت میں اک فاصلہ دیکھوں  کون انے والا ہے کس کا راستہ دیکھوں  شام کا دھندہلکا ہے یا اداس مامتا  ہے  بھولی بسری یادوں سے پھوٹ تی دعا  دیکھوں  لہر لہر پانی میں ڈوبتا   ہوا سورج  کون مجھ میں در آیا اٹھ کے آئینہ  دیکھوں  لہلہاتے موسم میں تیرا ذکر شادابی  شاخ شاخ پہ  تیرے نام کو ہرا  دیکھوں ندا فاضلی 

دھند 31

ہسپتال سے گھر تک کے فاصلے میں اسے اتنا وقت مل گیا کہ وہ اپنے سیل فون  پر موجود  غیر جوابدہ کال کا جواب دے سکے   امی اور بابا کو فون پر زینیا کی تازہ ترین صورت حال سے مطلع کرنے کی بعد  وہ انہیں اپنے گھر جانے کے  بارے میں بتانے لگا، اسے چند گھنٹوں کی نیند کی شدید ضرورت تھی تا کہ وہ جلد از جلد تازہ دم  ہو سکے ، ویسے بھی اس کے والدین خود زینیا شاہ کی عیادت  کے لیے ہسپتال جانے والے تھے  شیرل  کی کافی ساری  فون کالز  کا اس نے کوئی جواب نہیں دیا تھا ،  وہ عمو ما  اتنے فون کالز نہیں کیا کرتی تھی،، کیوں کہ وہ جانتی تھی کہ عمر کو یوں تنگ کیے  جانا بلکل نہ پسند ہے  ، مگر شاید اس بار صورت حال مختلف تھی، اور یہ اس کی ڈھیر  سری کالز دیکھ کر ہی اسے اندازہ ہو گیا تھا ، وہ اس شہر میں اس کی ذاتی مہمان ہی نہیں اس کی سب سے پرانی اور عزیز دوست بھی تھی ، یہ تو حالات  کچھ ایسا رخ اختیار کر گئے تھے کہ وہ اسے وقت نہیں دے پا رہا تھا  وہ  بہت سنجیدگی سے عمر کے بارے میں فکرمند تھ...

دھند 30

اس کے آفس میں کمپیوٹر کی بڑی  سکرین پر جونز ہوپکنز ہسپتال کی مورننگ میٹنگ کا منظر وڈیو کونفرنسنگ کے ذریے  دکھائی دے رہا تھا   جونز ہوپکنز ، جو بالٹی مور ، امریکا کی ایک مشہور یونیورسٹی ہے، اور جس کے ساتھ ڈاکٹر عمر حیات وزیٹنگ فیکلٹی کے طور پر کافی عرصے سے منسلک بھی تھا. کی اس  با قا عد گی سے ہونے والی  اس میٹنگ میں نیورولوجی  کے وارڈ  سے متعلق  سارے ڈاکٹر حضرات  اکٹھے ہوتے تھے ، عمر حیات کے تجویز پر آج وہاں ڈاکٹر زینیا شاہ کا کیس زیر بحث تھا. وڈیو کونفرنسنگ کے ذریے  عمر  اس میٹنگ  میں شامل ہوے تھے، پہلے انہوں نے کیس پرزنتشن  دی اور اس کے بعد سینئراور  ماہر نیورولاجسٹ اپنے سے کم تجربہ کار ڈاکٹروں سے اس بےہوشی  کی ممکنہ  وجوہات اور  اس کے ہونے والے علاج کے   اقدامات کے بارےمیں استفسار کرنے لگے ، گو کہ یہ  مورننگ میٹنگز کا معمول تھا اور عمر حیات اکثر ان میٹنگز میں پاکستان میں ہوتے ہوے بھی شرکت کرتا رہتا تھا مگر اس وقت اسے صرف اس بات میں دلچسپی تھی  کہ یہ ماہر ڈاکٹر حضرا...

پگڈنڈی

وہی موڑ ہے  نا  دیکھو . جہاں  چپ چاپ درختوں پر  سفر بے نام لکھا  تھا  فصیل نا  آشنائی  تک  جو پگڈنڈی جاتی تھی  وہ پلٹ کر بھی تو آتی تھی  تم نے جب  موڑ کا ٹا  تھا  زرد پتے  لمحوں کے  چپ چاپ درختوں سے  ٹوٹ کر آ گرے  تھے  فصیل نا آشنائی کے اسطرف   کبھی جھانکو  سفر کی شام ابھی  ڈھلی نہیں  سلگ رہی ہے   کہ اس کے مچلتے  ساے  میں  وہ پگڈنڈی یوں ہی   پلٹ  کر مجھ تک آتی ہے 

Tiny Ray

It was so magical to stay awake then It is so relieving to sleep now And amidst those enchanting memories a tiny ray of wishful thinking burns which  desires to go back in time

Tragedy of creative people

Fascination, dreams and curiosity May make you Draw,  write or compose Quite ordinary or a masterpiece Whatever it May be Creativity  needs inspiration, Fascination and dreams. 

Mild difference

There is a mild difference in distance and togetherness The butterflies colored me rainbow When you stayed near To see their color,  now I have to run a mile When you are not in sight This is the difference In distance and togetherness. 

Trailing memories

You planned, but did not plan well the twist in the story where you had to leave the stage of this well played drama, You dropped some memories right behind your footsteps If this was the moment where, your act in the play ended, then you should have packed well and should have taken away all those trailing memories.

It was you

It was so easy to find you then It's so hard to imagine you now It was an image that brought us together It is a dream that made us apart It was a truth what I saw in your eyes It is a fact, it was all a lie It was a connection that ran in our nerves It is a misery that rushes in the blood It was you and you alone then It is I, and I alone , now.

Central Park

Image

دھند 29

وہ  بہت خاموشی سے اس کے سرہانے موجود اس کے سانس کے زیر و بم گن رہا تھا ، اس کی بند  آنکھوں کے پیچھے چلنے والے  خوابوں  کے گم شدہ رستے  ڈھونڈ رہا تھا ، جن پگڈنڈیوں پر وہ کھو چکی تھی  وہاں اس کے  نقش پا تلاش رہا تھا  شب کے ڈھا ئی  بجے اس وقت جب آئی  سی یو کے مریضوں اور اسٹاف میں  کوئی بے چینی نہی تھی ، وہ بہت خاموشی سے زینیا شاہ کے بستر کے کنارے آ کھڑا ہوا تھا، چوبیس سے زیادہ گھنٹے گزر چکے تھے ، وہ ہوش میں نہیں آئ  تھی اور اتنے ہی گھنٹے ہو چکے تھے جب وہ ہسپتال سے گھر نہیں گیا تھا ، وہ اسے یوں چھوڑ کر کیسے جا سکتا تھا  عمر کو خود پر جتنی حیرت  آج تھی پہلے نہیں ہوئی تھی. وہ اپنے آپ کو کسی بھی قسم کی جذباتیت سے بہت دور پتا تھا ، وہ بہت پریکٹیکل انسان تھا . نرم دل ہونا، ایک اچھا رحم دل ڈاکٹر ہونا کچھ اور تھا ، اور کل سے اس وقت تک زینیا شاہ کی بیماری  سے وجود میں  در انے والی اس کیفیت کا سلسلہ ہی کچھ اور ہی تھا ا  بعض  لمحے زندگی میں آتے ہی اسی لیے ہیں کہ انسان وہ جان لے جو اب...

We have seen

We have seen those days when butterflies rested on our palms when the colors were our drapery and the rain was a favorite melody when silence used to speak louder and words brought us even closer when eyes were brighter than stars and the breaths were fragrant than flowers when dreams were the only reality when nights transformed into memory We have seen those days, yes though how distant and unreal they may seem We have seen them, really.

only

Sometimes we are living only to survive!

That journey

Image

Mornings

Some mornings are unreasonably sad.

دھند 28

  "سر  ایک بات کہوں؟" . وہ  نرسنگ سٹیشن پر کھڑا زینیا کے دوبارہ کے جانے والے چیک اپ کے نوٹس لکھ رہا تھا  جب  اس نے سٹاف اگنس کو کہتے سنا  "جی سٹاف کہیے"  اس نے تھکے لہجے میں جواب دیا  "سر ، آپ کچھ آرام کر لیں ، میں آپ کی پشینٹ کو آبزرو کر لوں گی تب تک . چار  تو بج چکے ہیں ، صبح پھر مورننگ میٹنگ اور راؤنڈ  بھی لینا ہوگا آپ کو" "اسٹاف بہت شکریہ آپ کا ، مگر یہ آپ بھی جانتی ہیں کہ ایک ڈاکٹر کو اسے سے بھی زیادہ مشکل ڈیو ٹیز  کرنا پرتی  ہیں ا. میں اس سب کا عادی ہوں ، آپ پریشان  نہ ہوں. "  پھر کچھ ٹھہر کر وہ دوبارہ گویا ہوا  "ایک مہربانی اور کر دیں ، میرے لیے ایک کافی منگوا دیں پلیز." "سر کہنا تو نہیں چاہیے مگر آپ خود سمجھتے ہیں بغیر کچھ کھا ے  یہ آپ کی پانچویں کافی ہے. آپ کی گیسٹرک لائننگ کو  نقصان پہنچ رہا ہے " وہ دھیمے سے مسکرا دیا " یہ سٹاف اگنس ہی تھیں جو ڈاکٹر عمر سے اس حد تک ذاتی گفتگو کر سکتی تھیں " "میں بیڈ  ٢١٥ کو دیکھ لوں، آپ بلیک کافی بھجوا دیں پلیز."  سٹاف ...

Tangible moments

One can not deny the significance of separation The feelings that can not be expressed are penned and saved and then , in the moonlit nights as the memories arise  They can be re opened as tangible moments

Interview

http://www.paksociety.com/read/2016/03/Hina-Digest-March-2016.html My interview: Page 14

Making history

Those who are lost not easily found those ,easily found, not easily stay. those do not love, may find exuberance those suffer in love would seek indulgence The feelings and missings the tellings and hearings the comings and goings are not ordinary, when and if, penned down, would be making history.