عمر گزاری
کبھی کبھی زندگی اتنا تھکا دیتی ہے
کہ انسان کو چپ لگ جاتی ہے
وہی لوگ جن سے باتیں کرتے ہم نہیں تھکتے
انہی لوگوں کے آگے پھر صرف خاموشی بولتی
جذبے بہت نازک ہوتے ہیں
ایک بار دو بار کی تلخی سے ٹوٹ کر پھر زندہ ہو جاتے ہیں
لیکن بار بار کی ٹوٹ پھوٹ انہیں ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیتی ہے
پتہ نہیں اب یہ زندگی کس طرف لے کر جائے گی
نہ اب کوئ جستجو ہے نہ کوئ خواہش ہے باقی
اب صرف عمر گزاری جائے گی
Comments
Post a Comment