صبر
میں اس وقت سے ڈرتی تھی
کہ مجھے صبر آجائے
ایک عرصہ تک میں سوچتی رہی کہ یہ سب میرے بس میں ہے
گفتگو، بحث ، لڑائ ، جدائ
سب ٹھیک کر دے گی
لیکن کچھ نہیں بدلا
چار سال کی اذیت کے بعد
میں نے ہار مان لی
میرے بس میں تو کچھ بھی نہیں
کسی کے جذبے بدل دینا
کسی کا دل بدل دینا
یہ تو صرف اللہ کے بس میں ہے
اس لیے اب صبر کے علاوہ کوئ راستہ نہیں
اب میں خاموشی سے اس وقت کا انتظار کروں گی
جب میری ہر اذیت کا بدلہ میں
اللہ مجھے کوئ بہتر صلہ دے گا
صرف اس کی محبت سچ ہے
باقی سب کھوٹ
Comments
Post a Comment